"فرمائشی دعاء کے لیے ہاتھ اٹھانا"

: اگر کوئی شخص اپنی یا اپنے رشتہ داروں کی کسی جائز ضرورت یا صحت وتندرستی کے لیے اجتماعی دعا کرنے کی درخوارست کرے تو امام کا بغیر کسی پیسہ یا بخشش کی لالچ کے ہاتھ اٹھائے بغیر اجتماعی یا انفرادی دعا کردینا جائز ہے۔ کیونکہ یہ ایک مخلصانہ کارخیر ہے اور ایساکار خیر کا انجام دینا جائز ہے۔ اوراگر امام ومقتدی سمیت ہاتھ اٹھا کر دعا کرے تو یہ بدعت میں شامل ہوگی ۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :" من احدث فی امرنا ھذا مالیس منہ فھو رد"(1) ترجمہ: جو ہمارے اس دین میں کوئی ایسی چیز ایجاد کردی جو اس میں سے نہیں ہے تو وہ مردود ہے۔(2) اللہ تعالی تمام مسلمانوں کو نیک عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین۔

May 10, 2023 - 13:56
May 11, 2023 - 18:05
 0  25
"فرمائشی دعاء کے لیے ہاتھ اٹھانا"

 

"فرمائشی دعاء کے لیے ہاتھ اٹھانا"

ترتیب: محمد اسماعیل خوش محمد مدنی                                                                                                                                                        دار الافتاء:جامعۃ الامام البخاری    

 

 اگر کوئی شخص مسجد میں 500یا2000یا کچھ روپئے صدقہ کرتا ہے اور امام صاحب کو بجماعت دعا کرنے کے لیے درخواست کرتا ہے تو  امام صاحب اس کے کہنے پر مقتدی سمیت ہاتھ  اٹھا کر دعا کرنا شروع کردیتے ہیں ۔ اب سوال ھیکہ کیا اس طرح  امام صاحب کا مقتدی سمیت ہاتھ اٹھا کر دعا کرنا صحیح ہے۔

جواب: اگر کوئی شخص اپنی یا اپنے رشتہ داروں کی کسی جائز ضرورت یا صحت وتندرستی کے لیے اجتماعی دعا کرنے کی درخوارست کرے تو امام کا بغیر کسی  پیسہ یا بخشش کی لالچ کے ہاتھ اٹھائے بغیر اجتماعی یا انفرادی دعا کردینا جائز ہے۔ کیونکہ یہ ایک مخلصانہ کارخیر ہے اور ایساکار خیر کا انجام دینا جائز ہے۔

 اوراگر امام ومقتدی سمیت ہاتھ اٹھا کر دعا کرے تو  یہ بدعت میں شامل ہوگی ۔

اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :" من احدث فی امرنا ھذا مالیس منہ فھو رد"(1)

ترجمہ: جو ہمارے اس دین میں  کوئی ایسی چیز ایجاد کردی جو اس میں سے نہیں ہے تو وہ مردود ہے۔(2)

 اللہ تعالی تمام مسلمانوں کو نیک عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین۔

حواشی:

1۔(رواہ البخاری  رقم الحدیث:2697، ومسلم رقم الحدیث:1718)

(دیکھئے فتاوی اللجنۃ الدائمۃ:103)

(صفحہ 52 کا بقیہ)مدعو وزیر برائے آبکار عبد الجلیل مستان اور ایس ڈی و شفیق احمد تھے۔جامعہ عائشہ کی طالبات نے خواتین پر ہونے والے ظلم اور اس میں سیاسی لیڈران کی عدم توجہی پر شاندار مظاہرہ کیا۔جو بے حد پر کشش لائق عبرت تھا۔ طالبہ انجم کی یوم جمہوریہ کی مناسبت سے پرمغز تقریر کے ساتھ ساتھ کئی طالبات کی جانب سے ثقافتی جھلکیاں پیش کی گئیں۔مدرسہ عثمان لتحفیظ القرآن میں بھی جشن جمہوریہ ومناتے ہوئے پرچم کشائی کا عمل سامنے آیا۔ توحید آئی ٹی آئی میں جشن جمہوریہ کا شاندار جشن منایا گیا، اور شہیداشفاق اللہ خان اسٹیڈیم میں یوم جمہویہ کی تقریب میں حصہ لیتے ہوئے توحید آئی ٹی آئی کے طلبہ نے کیش لیس پر ایک شاندار جھانکی پیش کی،جھانکی پیش کرنے کے عمدگی کو دیکھتے ہوئے انہیں تیسری پوزیشن ملی ،جس کے اعزاز میں توحید ایجوکیشنل ٹرسٹ کے چیر مین مطیع الرحمن ٹرافی سے نوازے گئے۔وہیں عبد المتین انٹر نیشنل اسکول میں یوم جمہوریہ کی یاد مناتے ہوئے ثقافتی پروگرام کا انعقاد کیا گیا،یہاں بھی چھوٹے چھوٹے بچوں میں قومی ترنگے کے ریبن لگاکر جشن جمہوریہ مناتے دیکھے گئے، اس موقع پر انگریزی ، اروو ،بنگلہ اور عربی زبان میں تقاریر اور کئی قومی نغمے پیش کئے گئے۔، اس موقع پر اسکول کے بانی مطیع الرحمن چیر مین توحید ایجوکیشنل ٹرسٹ نے پروگرام کے اخیر میں  ہندستان کے جمہوری آئن کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہمیں فخر ہونا چاہئے کہ ہم ایک جمہوری ملک میں رہ رہے ہیں جہاں ہمیں ہر طرح کی آزادی ملی ہوئی ہے۔

 

 

   

 

 

آپ کا ردعمل کیا ہے؟

like

dislike

love

funny

angry

sad

wow